مَا مِنَ الأَنْبِيَاءِ نَبِيٌّ إِلاَّ أُعْطِيَ مَا مِثْلُهُ آمَنَ عَلَيْهِ الْبَشَرُ، وَإِنَّمَا كَانَ الَّذِي
أُوتِيتُ وَحْيًا أَوْحَاهُ اللَّهُ إِلَىَّ فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَكْثَرَهُمْ تَابِعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ
2. The Prophet Muhammad (s.a.w) said, “Every Prophet was given miracles because of which people believed, but what I have been given is Divine Inspiration which Allah has revealed to me. So I hope that my followers will outnumber the followers of the other Prophets on the Day of Resurrection.”
Source: Bukhari no. 4981, Muslim no. 152 - [Sahih]
"ہر نبیٔ کو ایسا ہی ہوتا ہے کہ جو بھی خداوند انہیں دیتا ہے، وہ انسانوں پر ہوتا ہے، چاہے وہ مال ہو یا مقامت۔ میرے پاس وہ وحی ہے جو خدا نے مجھ پر نازل کی ہے، اور میں امید کرتا ہوں کہ قیامت کے دن میں میرا اتباع بقیہ نبیٔین میں سب سے زیادہ ہوگا۔"
یہ بات اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقامت اور نبوت کی بلندیوں کا اظہار ہے۔ یہاں انہیں بتایا گیا ہے کہ ہر نبیٔ کو خداوند ایک خاص نعمت دیتا ہے جو انسانوں کو دی جاتی ہے، چاہے وہ کسی مخصوص شے ہو یا کسی خصوصی صلاحیت ہو۔
محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی نبوتی میں خدا کی وحی کو بلندیوں پر لے کر، ایک انسان کی مثال کی ہے، جس نے خدا کی ہدایت اور محبت کو اپنی قوم میں پھیلانے کا کام کیا۔ ان کا اتباع انسانوں میں بہت زیادہ تھا اور انہوں نے اپنے معاشرتی، اخلاقی اور دینی اصولوں کو سکھانے میں کامیابی حاصل کی۔
اس حدیث میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امید ہے کہ قیامت کے دن ان کا اتباع دنیا کے تمام نبیٔین میں سب سے زیادہ ہوگا، جو ایک بڑی عظیمت اور بلند مقامت کی علامت ہے۔


0 Comments